میرا نام محمد عفان ہے اور تخلص موصل۔میں صورہ سرینگر سے تعلق رکھتا ہوں۔اور جامعہ ملیہ اسلامیہ میں اردو سے بی ۔اے آنرس مکمل کرنے والا ہوں۔
شاعری کا شوق یا جنون پچھلے پانچ سال سے مجھے اپنی شناخت ڈھونڈنے کا واحد راستہ نظر آیا ہے۔مری وہ شناخت ،جو کبھی ایک پیلیٹ زدہ بچے کے میلے آنسو ں ہے،کبھی ایک سینہ پیٹتی بے چراغ ماں ہے،کبھی ایک ایسے حساس فن کار کے ہاتھ ہیں جو ما بعد جدیدیت کے دور میں میر، اقبال ،غالب کے شعروں کو اپنی حقیقت کے مطابق نہیں پاتا ،کلاسیکی ادب اسے جنت کی ستر (70)پردوں والی حور نظر آتا ہے اور جدید ادب کی موت کو وہ بچپن میں ہی دیکھ چکا ہے۔
اسکا دور زخم خوردہ ،عریاں جسموں کا دور ہے۔اسکا لحن،لحن داؤد سے متاثر نہیں،گولیوں کی گونج سے ہے۔
پر عریاں نظموں کی حامی میری شناخت کبھی کبھی غزل کا دامن نہیں چھوڑ پاتی اور ایک چنار کے درخت میں مسخ ہو جاتی ہے۔